پاکستان میں کئی خاندان ایسے ہیں جو غربت، کم غذائیت، اور صحت کی سہولیات کی کمی کا شکار ہیں۔ ان کے لیے زندگی کی بنیادی ضروریات پوری کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ ان ہی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے احساس نشوونما پروگرام کا آغاز کیا ہے۔
یہ پروگرام خاص طور پر ان خواتین اور بچوں کے لیے ہے جو کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کا مقصد صرف مالی امداد دینا نہیں، بلکہ ماں اور بچے کی مکمل صحت اور غذائیت کا خیال رکھنا بھی ہے۔

اس پروگرام کا مقصد کیا ہے؟
احساس نشوونما پروگرام کا اصل مقصد ہے ماں اور بچے کی صحت کو بہتر بنانا۔ بہت سی خواتین اور بچے ایسے ہیں جو مناسب غذا نہیں لے پاتے۔ اس کی وجہ سے بچوں کی نشوونما متاثر ہوتی ہے اور مائیں بھی مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتی ہیں۔

یہ پروگرام ایسے ہی افراد کی مدد کے لیے بنایا گیا ہے تاکہ:
- ماں کو دورانِ حمل مناسب غذا ملے
- بچے کو پیدائش کے بعد صحت مند نشوونما کا موقع ملے
- خاندانوں کو خوراک اور علاج کے لیے مالی سہولت ملے
- صحت کے حوالے سے معلومات اور آگاہی دی جا سکے
مالی امداد کیسے ملتی ہے
احساس نشوونما پروگرام کے تحت حکومت خواتین اور بچوں کو مالی مدد دیتی ہے تاکہ وہ اپنی ضروریات پوری کر سکیں۔
- حاملہ خواتین کو ہر تین ماہ بعد 1,500 روپے دیے جاتے ہیں
- نوزائیدہ لڑکوں کے لیے بھی 1,500 روپے کی امداد ہے
- نوزائیدہ لڑکیوں کے لیے امداد کی رقم بڑھا کر 2,000 روپے کر دی گئی ہے
یہ رقم اس لیے دی جاتی ہے تاکہ مائیں اور بچے صحت مند خوراک خرید سکیں، اور ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر سے رجوع کر سکیں۔
صرف پیسے نہیں، مکمل غذائی معاونت بھی
احساس نشوونما پروگرام میں صرف مالی امداد نہیں بلکہ مکمل غذائی سپورٹ بھی دی جاتی ہے۔ اس میں حاملہ خواتین کو ایسے غذائی اجزاء فراہم کیے جاتے ہیں جو ان کی اور بچے کی صحت کے لیے ضروری ہیں، جیسے:
- فولک ایسڈ
- آئرن
- پروٹین والی خوراک
- وٹامنز
اسی طرح، بچوں کے لیے بھی ٹیکہ کاری اور دیگر بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں تاکہ وہ بیماریوں سے محفوظ رہیں اور صحت مند ترقی کریں۔
شفافیت اور نگرانی کیسے کی جاتی ہے؟
اس پروگرام کی سب سے بڑی خوبی اس کی شفافیت ہے۔ حکومت نے اس کی نگرانی کے لیے جدید نظام متعارف کرایا ہے:
- نادرا کے ذریعے مستحق افراد کی تصدیق کی جاتی ہے
- بائیومیٹرک تصدیق کے بغیر کسی کو امداد نہیں دی جاتی
- تمام معلومات ویب پورٹل اور SMS کے ذریعے دی جاتی ہیں
ان تمام اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ امداد صرف اصل مستحق افراد تک پہنچے اور اس کا غلط استعمال نہ ہو۔
یہ پروگرام کیسے اثر انداز ہو رہا ہے؟
احساس نشوونما پروگرام کے آغاز کے بعد سے ہزاروں خواتین اور بچوں کی صحت میں بہتری دیکھی گئی ہے۔ مختلف رپورٹس کے مطابق:
- بہت سے بچوں کی نشوونما بہتر ہوئی ہے
- خواتین کی غذائیت میں اضافہ ہوا ہے
- صحت کی معلومات اور آگاہی میں اضافہ ہوا ہے
- خوراک اور ویکسینیشن کے رجحان میں بہتری آئی ہے
یہ صرف ایک حکومتی اسکیم نہیں، بلکہ ایک فلاحی مشن ہے جو قوم کے سب سے نازک اور اہم افراد، یعنی ماں اور بچے، کو بہتر مستقبل دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔
آخر میں
احساس نشوونما پروگرام پاکستان میں غربت اور غذائی کمی کے شکار خاندانوں کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ یہ پروگرام ماں اور بچے کی صحت، خوراک، اور ضروریات زندگی کو بہتر بنانے کی عملی کوشش ہے۔
اگر آپ یا آپ کے آس پاس کوئی ایسا خاندان ہے جو اس پروگرام کے لیے اہل ہو سکتا ہے، تو فوری طور پر احساس ویب پورٹل پر رجسٹریشن کریں یا SMS کے ذریعے درخواست دیں۔
یہ نہ صرف آپ کے آج کو بہتر بنا سکتا ہے، بلکہ آپ کے بچے کے کل کو بھی محفوظ کر سکتا ہے۔